تم ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہو گے۔۔
تم نا ہوئے میرے تو کیا
میں تمھارامیں تمھارامیں تمھارا رہا
میرے چندا میں تمھارا ستارا رہا

آج سے دو مہینے پہلے میری معلومات ناقص تھیں۔میں جانتی بھی نہیں تھی مگر دو فلمیں ضرور دیکھی تھیں۔پی کے اور ایم ایس دھونی۔ایک دن جوکہ شاید میں کبھی بھول نا پاوںگی اتوار کا دن اور ۱۴ جون کی تاریخ تھی۔ میں اپنے کام میں مصروف تھی تو خبر سنی کہ سوشانت نے خود کشی کرلی۔سوشانت یہ کون ساایکٹر تھا ؟ کچھ عرصہ پہلے ایک اور ٹیوی ایکٹر کی خبر میں سُن چکی تھی اورکیونکہ میں سوشانت کو نام سے تو نہیں جانتی تھی لہذا گوگل کیا ،ارے یہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری منہ سے صرف یہی نکلا۔۔
سرفراز کبھی دھوکہ نہیں دیتا۔۔۔

بس پھر پورا دن اسی سوچ میں گم گوگل کرتے گذرا کہ کیوں ؟کیسے؟ایسا کیوں کیا ؟اتنا اچھا ،بہترین اسٹار اسِ نے ایسا کیوں کیا؟کیا وجوہات تھیں؟بس سوچیں تھیں کہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی تھیں۔مجھے لگا کہ یہ جو آج مجھے دکھ ہے یہ جلد ختم ہوجائے گا۔مگر میں بالکل غلط تھی۔دن گذرتےرہے ،میری سوچیں بھی بڑھتی گئیں۔یو ٹیوب سے صبح اور رات تمام ہونے لگی۔بہت ساری باتیں سامنے آئیں مگر میرا سوال بس برائے سوال ہی رہا۔کیوں آخر کیوں ایسا ہوا؟
کیا کسی کی دشمنی اتنی بڑی ہو سکتی ہے کہ وہ کسی کا بھی قتل کردے؟کیا پیار میں اتنا بڑا دھوکہ اور وہ بھی صرف اور صرف پیسے کی لالچ میں ایسا کیا گیا؟کیا یہ پیسہ مل جانے کے بعد لالچی لوگ اِس دنیامیں خوش اور آباد رہ سکیں گے؟کیا انھیں مرنا نہیں ہے؟ کیا انھیں اپنا حساب نہیں دینا ہے؟ اُس دن کیا ہوگا جو دن حساب کتاب کا ہوگا؟
اُس نے خود کشی کی ہوگی یہ تو میں جانتی کہ ایسا نہیں ہو سکتا۔میں نے سوشانت کی ایک ایک وڈیو دیکھ ڈالیں ،اُسکا ورک آوٹ ،اُسکی مزاحیہ وڈیوز،اور ساتھ ساتھ اُس کی تمام مووی بھی دیکھ لیں۔ایک زندہ دل انسان ،ایک خوش رہنے اور دوسروں کو خوش رکھنے والا انسان کبھی بھی اپنے آپ کو نہین مار سکتا۔اُسے اپنی ماں سے کیے ہوئے وعدے پورے کرنے تھے،اُسے اپنے تمام خواب پورے کرنے تھے۔دن گذرتے گئے اور میرے دل کی بے چینی بڑھتی گئی۔
سمجھ نہیں آرہا کہ سارے ثبوت ہیں پھر کیوں سزا نہیں مل رہی۔میں روزانہ پانچ وقت سوشانت کے لیے دعا کرتی ہوں کہ اللہ پاک اُس کو ضرور انصاف دلوائیں۔
دکھ اِس بات کا ہے وہ خود ایک بہترین انسان تھا لوگوں سے ،قدرت سے،جانوروں سے پیار کرنے والا۔ہنسنے ہنسانے والا۔جو زندہ رہ کر لوگوں کے لیے کام کرنا چاہتا تھا۔اُسکی موت کو سب نے کاروبار بنالیا اور اب تو حد ہی ہو گئی ہے کہ اُس کی موت کو سیاسی رنگ بھی دے دیا گیا۔
اُس نے تو کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ کیا پاکستان کیا ہندوستان،کیا مسلمان کیا ہندووہ سب کے لیے کام کر رہا تھا اور سب کے دل میں بستا ہےاور ہمیشہ زندہ رہے گا۔
قرآن پاک میں ہے کہ ایک انسان کی موت پوری انسانیت کی موت ہوتی ہے۔
لوگ کیوں کسی کے بھی معاملے کو سیاسی رنگ دیتے ہیں ۔آج وہ یقینا اچھی جگہ پر ہے اپنی ماں کے ساتھ ہے اور یہ سب بھی سن رہا اور دیکھ رہا ہوگا ۔اُسے کتنا دکھ ہوگا جو سوچ اُ سکی نہیں تھی لوگوں نے اُس کی موت کو وہ رنگ دیدیا ہے۔
سوشانت۔۔۔۔۔۔میں دل سے دعا کرتی ہوں تمھارا قاتلوں کو سزا ملے۔دنیا میں مجھے نہہیں لگتا ایسا ہوگا ۔یہاں سب اپنی اپنی بولی بول رہے ہیں لیکن میں جانتی ہوں کہ اللہ پاک تمھیں ضرور انصاف دلوائیں گے۔آمین ثمہ آمین۔

یہ تبصرہ بلاگ کے ایک منتظم کی طرف سے ہٹا دیا گیا ہے۔
جواب دیںحذف کریںBeautifully written
حذف کریں!Beautifully written
جواب دیںحذف کریں!!!! thankyou
جواب دیںحذف کریںدنیا مکافات عمل ہے ،اللہ کے اس قانون کو کوئی بدل نہیں سکتا ۔جلد یا بدیر سچ ظاہر ہوکر رہتا ہے۔وہ سشانت ہو یا مشال جھوٹ کے پردے میں نہیں لپیٹا جا سکتا
جواب دیںحذف کریںدل نا مطمئن ایسا بھی کیا مایوس رہنا
جو خلق اٹھی تو سب کرتب تماشا ختم ہوگا
دنیا مکافات عمل ہے ،اللہ کے اس قانون کو کوئی بدل نہیں سکتا ۔جلد یا بدیر سچ ظاہر ہوکر رہتا ہے۔وہ سشانت ہو یا مشال جھوٹ کے پردے میں نہیں لپیٹا جا سکتا
جواب دیںحذف کریںدل نا مطمئن ایسا بھی کیا مایوس رہنا
جو خلق اٹھی تو سب کرتب تماشا ختم ہوگا
دنیا مکافات عمل ہے ،اللہ کے اس قانون کو کوئی بدل نہیں سکتا ۔جلد یا بدیر سچ ظاہر ہوکر رہتا ہے۔وہ سشانت ہو یا مشال جھوٹ کے پردے میں نہیں لپیٹا جا سکتا
جواب دیںحذف کریںدل نا مطمئن ایسا بھی کیا مایوس رہنا
جو خلق اٹھی تو سب کرتب تماشا ختم ہوگا
my heart still cries for him. i pray he gets justice . what a beautiful soul❤ gone too soon.
جواب دیںحذف کریں