اشاعتیں

اپریل, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اپنے عورت ہونے پر مجھے فخر ہے۔۔

تصویر
اپنے عورت ہونے پر مجھے فخر ہے اپنے عورت   ہونے پر فخر ہوتا ہے مجھے صنفِ نازک   مگر کہا جاتا ہے مجھے کون کہتا ہے کہ طاقت نہیں ہے مجھ میں مگر وقت آتا ہے تو   وہ اپنے سامنے پاتا ہے مجھے وقت کی گردان میں گر کھو گئی شخصیت میری آئینہ صاف کروں تو اپنا آپ   صاف نظر آتا ہے مجھے نا سوچو کہ ہار مان جاؤں   گی   زندگی میں کبھی ماں ! ہوں ماں کا سبق آتا ہے مجھے زندگی دکھ درد ہی سہی کیا اس سے کی ڈرنا ، سارہ اپنے اندر ماں کا سایہ نظر آتا ہے مجھے۔

ماں!!

  میری امی   میری زندگی کا ایک ایسا دن جس نے میری زندگی کی کایا پلٹ دی،بقول شاعر بات نکلے گی تو پھر دور تلک جائے گی مگر میں یہاں اپنی بات کو مختصر بیان کرنے کی پوری کوشش کروں گی۔ عورت  صنفِ نازک ،چھوئی موئی ،پیار کی دیوی ایسی کتابیں باتیں بچپن میں بہت سنا کرتی تھی۔لڑکی یہ نہیں کرسکتی ،لڑکی وہ نہیں کرسکتی ۔اکثر امّی سے سوال کرتی کیوں ؟مگر وہاں صرف ایک مسکراہٹ اور ایک جواب ہمیشہ کی طرح ملتا ’’بیٹا یہ سچ بھی ہے اور نہیں بھی،جب وقت آتا ہے تو ایک عورت مرد بھی بن جاتی ہے۔‘‘ امی کی ایسی باتیں سنکر مجھے غالب بہت یاد آتے تھے، مشکلیں اتنی پڑیں کہ آسان ہو گئیں میں ہنستی پتہ نہیں امی ایسی باتیں کہاں کہاں سے لاتی ہیں۔ایک عورت  کیسے کئی امور انجام دے سکتی ہے باوجود اِس کے کہ اپنے گھر میں ایک مثال جیتی جاگتی مثال سامنے تھی۔زندگی آگے بڑھی اور ذمہ داریاں بڑھنے کے باوجو میں امی نا بن سکی جو ہر کام باآسانی کرجاتی تھیں ۔ایک وقت میں کئی محاز میں مسکراتی ہوئی نظر آتیں۔ پھر وہ وقت بھی  آیا ۔جنوری ۷ ۲۰۱۱ ،میری نئی نوکری بیکن ہاؤس میں شروع ہوئی تھی اور امی فالج کی وجہ سے اس...